“Halal earning is a form of worship.”
حلال رزق ایک عبادت
سلیم ایک دیانتدار شخص تھا جو ایک چھوٹے قصبے میں رہتا تھا۔ اس کے پاس بھینسیں اور بکریاں تھیں۔ وہ خالص دودھ بیچتا تھا اور اس میں پانی نہیں ملاتا تھا۔ وہ دودھ سستے داموں میں فروخت کرتا تھا۔ سلیم کو تھوڑا منافع بھی کافی لگتا تھا کیونکہ وہ ایماندار تھا۔
پورے گاؤں میں سلیم کی دکان کا دودھ مشہور تھا۔ دکان پر ہر وقت ہجوم لگا رہتا۔ لوگوں نے اسے مشورہ دیا کہ وہ دودھ کے دام میں اضافہ کر دے، لیکن وہ نہیں مانا، کیونکہ وہ جانتا تھا کہ حلال رزق کمانا بھی عبادت ہے۔ اس کے رزق میں خدا نے خوب برکت عطا کر رکھی تھی۔ دودھ کی مانگ زیادہ تھی، اس لئے سلیم نے کچھ اور مویشی خرید لیے۔
کچھ دن بعد، اس نے اپنا کاروبار قریبی شہر میں منتقل کر لیا، کیونکہ شہر میں خالص دودھ کی بہت زیادہ کھپت تھی۔
حلال رزق ایک عبادت
اس نے شہر میں ایک مناسب سا گھر اور مویشیوں کے لئے احاطہ کرائے پر لیا۔ وہاں ان کی توقع سے بھی زیادہ تعریف ہوئی۔ سلیم کا کاروبار چمک اٹھا۔ مانگ بڑھنے پر مزید جانور خریدے گئے۔ بڑے احاطے میں جانوروں کی اچھی دیکھ بھال کی جاتی۔ اس نے کرائے کی جگہ اور اپنا گھر بھی خرید لیا۔ دکان کی شہرت دور دور تک پھیل گئی۔
طلب بڑھنے پر امیر علاقوں میں بھی شاخیں قائم کر لیں۔ سلیم اور اس کے بیٹے دن رات محنت کرتے تھے۔ پورا شہر انہیں جانتا تھا اور تعریف کرتا تھا۔ سلیم نے اصول بنایا کہ نہ ملاوٹ کرے گا اور نہ زیادہ منافع لے گا۔ اسی وجہ سے اللہ نے بہت عروج دیا۔ اب سلیم کے پاس دولت کی ریل پیل تھی۔ گاڑیاں، کوٹھیاں، دکانیں، ہر نعمت اللہ نے اسے دی کیونکہ اس نے حلال رزق کو عبادت سمجھا۔
اور اس نے اللہ کے ایک فرمان کی پیروی کی تھی کہ حلال رزق عین عبادت ہے۔