روبوٹ کتے چاند پر جائیں گے
امریکی خلائی ادارے ناسا کے محققین ایک روبوٹ کتے کو چاند پر چلنے کی تربیت دے رہے ہیں ۔ناسا، ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی، جو رجیاانسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ،اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی، ٹیمپل یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف پینسیلو وینیاکے انجینیئر ز،سیاروی سائنس دانوں اور کاگنیٹیو سائنس دانوں پر مبنی محققین کی ٹیم نے اوریگون کے’ چھ ہزار فٹ بلند برفانی اور چٹیل ماؤنٹ ہوڈ پر “ا سپیرٹ” نامی چار پیروں والا روبوٹ بھیجا۔ لیگڈ آٹو نومس سرفیس سائنس ان اینالوگ انوائرنمنٹ نامی پروجیکٹ کو روبوٹ کو مختلف ماحول کے مطابق ڈھلنا سکھانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
روبوٹ کتے چاند پر جائیں گے
جس کا مقصد اس کو چاند اور نظام شمسی کے دیگر سیاروں کی سطح پر اس روبوٹ کو بھیجنا ہے۔ یونیورسٹی آ ف سدرن کیلیفورنیا کے اسسٹنٹ پروفیسرآف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ فائی فائی قائن نے ایک بیان میں بتایا کہ ایک ٹانگوں والے روبوٹ کو اطراف میں ہونے والی چیزوں کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاکہ وہ اپنی لوکیشن اسٹریٹجیزکو حالات کے مطابق ڈھال سکے۔
محققین کی ٹیم کو ناسا کی جانب سے 20 لاکھ ڈالر کی مالیت کی دو سالہ گرانٹ دی گئی جس کا مقصد روبوٹ کو چاند کی سطح پر پہنچانے میں مدد دینا تھا ۔